ڈراونا خواب

( ڈَراوْنا خواب )
{ ڈَراوْ + نا + خاب (و معدولہ) }

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ صفت 'ڈراونا' کے ساتھ فارسی اسم 'خواب' لگانے سے مرکب 'ڈراونا خواب' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٥ء کو "منٹو نوری نہ ناری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈَراوْنے خواب [ڈَراو + نے + خاب (و معدولہ)]
جمع   : ڈَراوْنے خوابوں [ڈَراو + نے + خا (و معدولہ) + بوں (و مجہول)]
١ - خوفناک خواب، کابوس۔
"دن کو سوتے میں کبھی کبھی ڈراونا خواب دیکھتی ہے۔"      ( ١٩٥٥ء، منٹو، منٹو نوری نہ ناری، ١٥٦ )