ڈرامچہ

( ڈَرِامْچَہ )
{ ڈَرِام + چَہ }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'ڈرامہ' کی 'ہ' کو حذف کرکے 'چہ' بطور لاحقۂ تصغیر لگانے سے 'ڈرامچہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٨٢ء کو "آتش چنار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈَرِامْچَے [ڈَرِام + چَے (ی لین)]
جمع   : ڈَرِامْچَے [ڈَرِام + چَے (ی لین)]
١ - مختصر ڈرامہ۔
"صادق صاحب ملیشیا کے انچارچ بنے اور وہ کلچرل شعبے کی تنظیم میں بھی سرگرم رہے اس شعبے نے . کچھ چھوٹے چھوٹے ڈرامچے حب وطن کے موضوعات پر تیار ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٤٣٢ )
٢ - جھگڑا، چھوٹی موٹی شورش۔
"گراؤنڈ کے ڈرامچے میں ایسے محو ہوئے کہ انہیں اپنا ہوش بھی نہ رہا۔"      ( ١٩٨٣ء، اجلے پھول، ٩٧ )