تارک الوطن

( تارِکُ الْوَطَن )
{ تا + رِکُل (ا غیر ملفوظ) + وَطَن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'تارک' کے ساتھ 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'وطن' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩٠١ء میں "الف لیلہ سرشار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : تارِکُ الْوَطَنوں [تا + رِکُل (ا غیر ملفوظ) + وَطَنوں (و مجہول)]
١ - جو مستقل طور پر مکان شہر یا ملک چھوڑ دے۔
"تارک الدنیا اور تارک الوطن ہونا خالہ جی کا گھر نہیں۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١٢ )