عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تاریخ' کے ساتھ فارسی مصدر 'دانستن' سے مشتق صیغہ امر 'داں' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٣ء میں "کلیات قدر" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : تارِیخ دانوں [تا + رِیخ + دا + نوں (و مجہول)]
١ - فن تاریخ کا عالم۔
"اس کی اشاعت نے پدمنی کے اس مشہور اور فرشتہ میں مذکور قصے کی طرف بہت سے تاریخ دانوں کے نہ صرف کان کھڑے کیے بلکہ کان کھول دئیے تھے۔"
( ١٩٣٩ء، افسانہ پدمنی، ١٤٢ )
٢ - وہ شخص جو حساب جمل سے تاریخی مادے نکالنے کا فن جانتا ہو، فن تاریخ گوئی کا ماہر، تاریخ گو۔
بھاگتی چلتی ہے رم پیدا ہوئی ہے اس کے ساتھ ریل سے رم ہم عدد ہے جوڑ لیں تاریح داں
( ١٩٧٣ء، کلیات قدر، ٦٣ )