تازہ وارد

( تازَہ وارِد )
{ تا + زَہ + وا + رِد }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'تازہ' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ صفت 'وارد' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - نو وارد، حال کا آیا ہوا، اجنبی، پردیسی۔
"بادی النظر میں ان تازہ وارد بزرگ کا رنگ سب سے بڑھا چڑھا معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٢٦ء، مضامین شرر، ١، ٣، ١٤٢ )