تاش کا پتا

( تاش کا پَتّا )
{ تاش + کا + پَت + تا }

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'تاش' کے ساتھ 'کا' بطور اردو حرف اضافت لگانے کے بعد ہندی زبان سے ہی اسم 'پتا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٢ء میں "سنگ و خشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : تاش کے پتے [تاش + کے + پَت + تے]
جمع   : تاش کے پَتّے [تاش + کے + پَت + تے]
جمع غیر ندائی   : تاش کے پَتّوں [تاش + کے + پَت + توں (و مجہول)]
١ - تاش کی گڈی کا ایک کارڈ جس سے تاش کھیلتے ہیں، تاش۔
 کیا نکتہ ہم کو تاش کا پتہ بتا گیا عورت کے بعد جس کی جگہ ہے غلام ہے      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٢١٤ )