تاشی

( تاشی )
{ تا + شی }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'تاش' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'تاشی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٩٢ء میں "دیوان محب دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : تاشِیوں [تا + شِیوں (و مجہول)]
١ - ایک قسم کا زری کا کپڑا جس کا تانا ریشم کا اور بانا بادلے کا ہوتا ہے، زربفت، بادلہ، تمامی۔
 اس رشک سے تو بجلی چمکے نہ بادلوں میں سنجاف ہے تمامی دامن ترے ہیں تاشی      ( ١٧٩٢ء، دیوان محب دہلوی۔ ٣٩٩ )