فعل متعدی
١ - گھورنا، ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا، غور سے دیکھنا۔
ہوا مستی میں جو اپنا گزر گلشن میں اے ساتھ تیرے ہی دیکھنے والے نے پہلے تاک کو تاکا
( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٩٦ )
٢ - خیال کرنا، غور کرنا۔
"ڈھالے ہوئے بتوں کو کہتے ہیں کہ تم ہمارے اِلٰہ ہو، سنو اے بہرو اور تاکو اے اندھو تاکہ تم دیکھو اندھا کون ہے۔"
( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٢٩:٣ )
٣ - چھپ کر دیکھنا، جھانکنا۔
کبھی خورشید تاکے گا کبھی مہتاب جھانکے گا کھلا رہنا نہیں اچھا ترے کمروں کے رو زن کا
( ١٨٧٤ء، مرآۃ الغیب، ٥٦ )
٤ - تاڑنا، پہچاننا۔
دم مستی نہالان چمن کو بہت تاکا تو نخل تاک پایا
( ١٨٦٤ء، دیوان نسیم دہلوی، ٩٣ )
٥ - نشانہ باندھنا، شست لگانا۔
پھینکے ہے منجنیق چرخ تاک کے سنگ تفرقہ بیٹھ کے ایک دم کہیں ہوویں جو ہم کلام دو
( ١٨٣٨ء، بستان حکمت، ٣٢ )
٦ - کسی چیز کی خواہش کرنا، للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنا۔
"دکھیاریاں مصیبت ماریاں بھوکی پیاسی تیرے در پر آکر پڑیں اور تو ان کا زیور تاکے۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٢١٢ )
٧ - تلاش کرنا۔
بے وفا یار کے کوچے میں نہ جاؤ اب رند اور گھر تاکو کوئی اور محلّا دیکھو
( ١٨٣٤ء، دیوان رند، ١١٨:١ )