تانتر

( تانْتَر )
{ تان + تَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'تانتر' اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٣ء میں "نگار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - تاروں والا، وہ جس میں تار لگے ہوئے ہوں؛ وہ جس کا انحصار کسی عام قاعدے پر ہو؛ وہ جو تنتر شاستر کے متعلق ہو۔ (جامع اللغات)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گانا جو تار والے ساز سے نکالا جائے۔
"اصلی تانتر میں بعض جانور تارک الدنیا حالت میں دکھلائے گئے ہیں۔"      ( ١٩٢٣ء، نگار، ٣، ١٧٣:٣ )