تبریک[2]

( تَبْرِیک[2] )
{ تَب + رِیک }
( عربی )

تفصیلات


برک  تَبْرِیک

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦١ء میں "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک درخت کا پھل ہے، غلہ مسور کے مشابہ، تماتیر، سباق۔ (کلیدی عطاری، 55)
٢ - بری کرنے بے گناہ قرار دینے یا تہمت دور کرنے کا عمل۔
"گو ان کے حدود کے اندر بھی اپنے نفس کے تبرید کا دعویٰ کرنا انسان کے لیے دشوار ہے۔"      ( ١٩٥٣ء، محمد علی (دیباچہ)، ٢:١ )
٣ - ایک فرقے کا نام۔
"ان میں ایک شاخ تبریہ کے نام سے مشہور ہے جس نے دین اور فقہ کے معاملات میں مغیرہ کو امام و پیشوا تسلیم کیا۔"      ( ١٩٧٣ء، فرقے اور مسالک، ١٤٧ )