تبشیر

( تَبْشِیر )
{ تَب + شِیر }
( عربی )

تفصیلات


بشر  بَشارَت  تَبْشِیر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بشارت دینا، خوش خبری دینا۔
"اس کے جواب میں ان کو نبوت کی اصل حقیقت، انداز، تبشیر اور ہدایت کی طرف متوجہ کیا گیا۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٢٩:٣ )