تجنیس خطی

( تَجْنیسِ خَطّی )
{ تَج + نی + سے + خَط + طی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تجنیس' کے ساتھ کسرہ صفت ملانے کے بعد عربی زبان سے ہی صفت 'خطی' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٠ء میں "خطبات احمدیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تجنیس کی وہ قسم جس میں بظاہر الفاظ ایک شکل کے ہوں مگر ان کے اعراب اور نقطے مختلف ہوں، جیسے حمار اور چمار۔
"جنسی اور جنبشی کی تجنیس خطی اس غلطی کی ذمہ دار ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، (دیباچہ) سفر نامہ مخلص، ١٠٨ )
  • Using words which are written with the same letters but with different vowel points
  • a kind of equivogue in writing