تجوہر ماہیت

( تَجَوُّہَرِ ماہِیَّت )
{ تَجَوْ + وُہَرے + ما + ہیْ + یَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تجوہر' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'ماہیت' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٤٠ء میں "اسفار اربعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - مادہ کی اصل، اصلیت، حقیقت۔
"ماہیت کی بھی جو اپنی ذاتی حیثیت محسوس ہوتی ہے جسے تجوہر ماہیت کہتے ہیں اسی پر اس تقدم کی بنیاد قائم ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، اسفار اربعہ، ١، ١٤٠:٢ )