تحتانی

( تَحْتانی )
{ تَح + تا + نی }
( عربی )

تفصیلات


تحت  تَحْت  تَحْتانی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'تحت' کے ساتھ 'انی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے صفت 'تحتانی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٨٧٣ء میں "عقل و شعور" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ نقطہ دار حروف جن کے نقطے ان کے نیچے ہوتے ہیں، جیسے ب، پ وغیرہ۔
"نقطے اوپر ہوں تو فوقانی اور نیچے ہوں تو تحتانی کہتے ہیں۔"      ( ١٨٧٣ء، عقل و شعور، ٤٣ )
٢ - نیچے کا نچلا۔
"ایک بہت بڑا تندی (بیل) پتھر میں تراشا ہوا ہے جو . پہاڑ کے تحتانی حصے پر ہے۔"      ( ١٩١٩ء، واقعات دارالکحومت دہلی، ١٠٠:١ )
٣ - ذیلی
"پھر اور ضمنی اور تحتانی قسمیں بہت سی ہیں۔"      ( ١٩٥٤ء، حیوانات قرآنی، ٥٨ )
٤ - [ تعلیمات ]  ابتدائی، پرائمری جماعتیں (مڈل کلاس تک)
"ماسٹر نور محمد، تحتانی جماعتوں کے مدرس تھے۔"      ( ١٩٣٣ء، مرحوم دہلی کالج، ٥٥ )
٥ - [ نباتیات ]  ڈنٹھل کا وہ سرا جس میں پھول لگتا ہے، لاط: Hypogens
"جب سلائیاں ظرف سے نکلتی ہیں یا پھول والے ڈنٹھل کے سرے سے جو پیچدان کے نیچے ہوتا ہے بلند ہوتی ہے تو انہیں تحتانی (ہائی پوجائی نس) کہتے ہیں۔"      ( ١٩١٠ء، مبادئ سائنس، ١٥٠ )
  • نِچْلا
  • زِیرِیں
  • Lower
  • interior;  small
  • short
  • placed beneath;  pointed below