"ایسی آگ بن جاتا ہے جس میں تحجر کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔"
( ١٩٥٦ء، مناظر احسن، عبقات، ١٧٩ )
٢ - [ مجازا ] انسانی ذہن کا جمود، سخت رویہ۔
"ابھی جوانوں کا دل بجھانے والے بوڑھوں کو جس خوش اسلوبی کے ساتھ ان کی تنگ نظری اور ذہنی تحجر سے انہوں نے آگاہ کیا اس کو آپ سن چکے ہیں۔"
( ١٩٧٤ء، غالب اور شاعر، ١٧ )