ادب دار

( اَدَب دار )
{ اَدَب + دار }

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'ادب' کے ساتھ 'داشتن' سے فعل امر 'دار' لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - شائستہ، مہذب، مؤدب؛ سمجھدار۔
"گھر کے اندر ادب دار لوگوں کو بلایا اور اپنا خواب بیان کر کے کہا۔"      ( ١٩١٦ء، میلادنامۂ، ٥ )