تحری

( تَحَرّی )
{ تَحَر + ری }
( عربی )

تفصیلات


حرر  تَحَرّی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٣ء میں "مطلع العجائب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حقیقت کی جستجو، صحیح رائے کی تلاش۔
"عبداللہ بن مسعود اداء میں تحری اور روایت میں تشدد کرتے تھے۔"      ( ١٨٩٠ء، سیرۃ النعمان، ١٥٥ )
٢ - عمدہ اور بہتر چیز کا انتخاب، دیر، ٹھہراؤ، توقف، رکھنے کا عمل۔
"انہوں نے تحری کرکے مختلف سمتوں کو رخ کرکے نماز پڑھ لی۔"      ( ١٩٢٤ء، کمالین، ٢٩:٢ )
٣ - قبلے کی طرف رخ کرنا۔ (نوراللغات)