دعوت الی الخیر

( دَعْوَتِ اِلٰی الْخَیر )
{ دَع + وَتے + اِلَلَ (ای، الف غیر ملفوظ) + خَیر (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دعوت' کے بعد کسرہ اضافت لگا کر عربی ترکیب 'اِلٰی الخیر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٠٠ء سے "ترجمہ قرآن مجید، مولانا فتح محمد جالندھری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - نیکی کی طرف بلانا۔
"ارباب حل و عقد کی طرف سے مایوس ہو کر علی برادران نے براہِ راست طلبہ کو دعوت الی الخیر دینی شروع کر دی۔"      ( ١٩٧٥ء، حیات اور تعلیمی نظریاتِ جوہر، ٤٤ )