دفاعی حصار

( دِفاعی حِصار )
{ دِفا + عی + حِصار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم صفت 'دفاعی' کے ساتھ عربی زبان ہی سے مشتق اسم 'حصار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٧٧ء سے "میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ عسکری ]  دشمن کے خلاف مورچہ۔
"مشرقی پاکستان کے دفاع کے چار طریقے تھے اول. جتنے وسائل دستیاب ہیں انہیں استعمال میں لا کر ڈھاکہ کے گرد دفاعی حصار بنا دیا جائے جغرافیائی لحاظ سے یہ دفاعی حصار تین بڑے دریاؤں (جمنا، برہم پتر اور میگھنا) کے کناروں پر استوار کیا جاسکتا تھا۔"      ( ١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ١٣٤ )