دفینہ

( دَفِینَہ )
{ دَفی + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


دفن  دَفِینَہ

عربی زبان سے مشتق اسم ہے اردو میں بھی بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٦٤ء سے "دیوان حس شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَفِینے [دَفی + نے]
جمع   : دَفِینے [دَفی + نے]
جمع غیر ندائی   : دَفِینوں [دَفِی + نوں (و مجہول)]
١ - گڑا یا چھپا ہوا خزانہ، دبا ہوا مال۔
 آپ کی اک نگہِ لطف کے صدقے میں حنیف کیا بتاؤں کہ ہیں سینے میں دفینے کتنے      ( ١٩٨٤ء، ذکر خیرالانام، ٩٤ )
٢ - چھپی ہوئی چیز، آثار قدیمہ۔
"انہوں نے (بابائے اردو مولوی)"
  • A thing burried;  burried or hidden treasure;  treasure- trove