دقیانوسیت

( دَقْیانُوسِیَت )
{ دَق + یا + نُو + سِیَت }
( عربی )

تفصیلات


دَقْیانُوس  دَقْیانُوسِیَت

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'دقیانوس' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'دقیانوسیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٢٩ء سے "تاریخ سلطنت رومہ" کے ترجمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - قدیم طرز، پرانی روشن۔
"مولوی ہٹاؤ دقیانوسیت مٹاؤ آج ان جدیدیت پسندوں کا نعرہ بن چکا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، تکبیر، کراچی، ٨جنوری، ٣٩ )