دقیق النظر

( دَقِیقُ النَّظَر )
{ دَقی + قُن (ال غیر ملفوظ) + نَظَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دقیق' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی زبان ہی سے مشتق اسم 'نظر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٢ء سے "سفرنامۂ روم و مصر و شام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - معاملے کی گہرائی تک پہنچنے والا، نکتر رس، بال کی کھال نکالنے والا، باریک بین۔
"جہاد کی نزاکتوں کے بارے میں یہ لوگ کتنے دقیق النظر تھے۔"      ( ١٩٨٦ء، تحریک پاکستان بلوچستان میں، ٩٥ )