دقیقہ رس

( دَقِیقَہ رَس )
{ دَقی + قَہ + رَس }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'دقیقہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'رسیدن' سے صیغہ امر 'رس' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٧٢ء سے "مظہر عشق"میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بہت جلد بات کی تہ کو پہنچ جانے والا، زود فہم، باریک بین، زیرک، تیز طبع۔
"عیوب و محاسن شاعری سے آگاہ ہو، بہت دقیقہ رس ہو۔"      ( ١٩٧٠ء، اردو نامہ، کراچی، ٣٥، ٥٩ )
  • Comprehending nice or abstruse points
  • penetrating
  • discerning;  of quick apprehension