استاد ازل

( اُسْتادِ اَزَل )
{ اُس + تا + دے + اَزَل }

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'استاد' کے ساتھ عربی زبان سے لفظ 'ازل' لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٨٢ء کو "دیوان محبت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ کنایۃ ]  خدائے تعالٰی، خالق کائنات۔
 نہ سمجھا مرتے دم تک میں تو صرف عشق کے معنی دیا تھا مجھ کو استاد ازل نے یہ سبق ناحق      ( ١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی۔ )