دل افگار

( دِل اَفْگار )
{ دِل + اَف + گار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے ساتھ فارسی اسم 'افگار' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٦٥ء سے "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رنجیدہ، غمگین، دکھی۔
 نہ سمجھو بدن سے میں بیمار ہوں میں دکھیاری ہوں دل افگار ہوں      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٤٩ )