دل آرائی

( دِل آرائی )
{ دِل + آ + را + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'دل آرا' کے بعد ہمزہ زائد لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٥١ء سے "کلیات مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : دِل آرائیاں [دل + آ + را + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : دِل آرائِیوں [دِل + آ + را + اِیوں (و مجہول)]
١ - دلبربائی
 آپ کے حسن میں کس درجہ دل آرائی ہے فکر فردا کریں الفاظ و معانی اپنی      ( ١٩٨٣ء، حصارِ انا، ٩٦ )