دل پھینک

( دِل پَھینْک )
{ دِل + پَھیْنک (ی لین، ن مغنونہ) }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'پھینکنا' سے مشتق صیغہ امر 'پھینک' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٥٦ء، سے "آگ کا دریا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - جلد اور آسانی سے عاشق ہو جانے والا، بوالہوس، اچھی صورت دیکھتے ہی ریجھنے والا، عاشق مزاج، شاہد باز۔
"ایک دل پھینک صوفی نے جّلِ جلا کہہ کر طوائف کو اپنے پاس بٹھا لیا۔"      ( ١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ٣٩٨ )