دل دادہ

( دِل دادَہ )
{ دِل + دا + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے ساتھ 'دادن' مصدر سے صیغہ حالیہ تمام 'دادہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٦١ء سے "الف لیلہ نو منظوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - فریفتہ، عاشق، مفتون، گرویدہ۔
"وہ (ابراہیم قلی قطب شاہ) ایام طفولیت سے ہی عاشق مزاج، امن پسند اور علم و ادب کا دلدادہ تھا۔"      ( ١٩٨٤ء، تنقید و تفہیم، ٤١ )