دل شکستگی

( دِل شِکَسْتَگی )
{ دِل + شِکَس + تَگی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے بعد 'شکستن' مصدر سے حالیہ تمام 'شکستہ' کی 'ہ' حذف کر کے 'گی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٩٩ء سے "شاد لکھنوی (مہذب اللغات)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رنج، صدمہ، دکھ، افسردگی۔
 وابستگی سے غم کی یہ دل شِکستگی ہے ٹکڑے جگر ہے جیسے بکسی ہوئی کلی ہے      ( ١٨٩٩ء، شاد لکھنوی (مہذب اللغات)۔ )