دل کا غبار

( دل کِا غُبار )
{ دِل + کا + غُبار }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم 'غبار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٨٦ء سے "دیوانِ سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دِل کے غُبار [دِل + کے + غُبار]
جمع   : دِل کے غُبار [دِل + کے + غُبار]
جمع غیر ندائی   : دِلوں کے غُبار [دِلوں (و مجہول) + کے + غُبار]
١ - دل کی کدورت، ملال خاطر۔
 ایک عالم پہ بار ہیں ہم لوگ کس کے دِل کا غبار ہیں ہم لوگ      ( ١٩٣٦ء، روحِ کائنات، ٧٩ )