دل کا نرم

( دِل کا نَرْم )
{ دِل + کا + نَرْم }

تفصیلات


دو فارسی اسماء 'دِل' اور 'نرم' کے درمیان 'کا' بطور حرف اضافت لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٢٨ء سے "پس پردہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : دِل کی نَرْم [دِل + کی + نَرْمی]
واحد غیر ندائی   : دِل کے نَرْم [دِل + کے + نَرْم]
جمع   : دِل کے نَرْم [دِل + کے + نَرْم]
جمع غیر ندائی   : دِلوں کے نَرْم [دِلوں (و مجہول) + کے + نَرْم]
١ - درد مند، رفیق القلب، رحم دل۔
"دل کی نرم میں سلاسے، میں نے کہا کہ اچھا لے جاؤ۔"      ( ١٩٢٨ء، پس پردہ، ٨٧ )