دل کی لگن

( دِل کی لَگَن )
{ دِل + کی + لَگَن }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے بعد 'کی' بطور حرف اضافت لگا کر ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'لگن' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٣٠ء سے "کلیات نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - محبت، عشق۔
 لگی ہے دل کی لگن اس حیا شعار کے ساتھ جو آر سی کو بھی دیکھے کبھی تو عار کے ساتھ      ( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٦٧ )