دل مضطر

( دِلِ مُضْطَر )
{ دِلے + مُض + طَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے بعد کسرہ صفت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم صفت 'مضطر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٤٩ء سے "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - بے قرار دل، بے چین دل۔
 دل مضطر سے پوچھ اے رونق بزم میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں      ( ١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٢٠٣ )