دلیل بازی

( دَلِیل بازی )
{ دَلِیل + با + زی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دلیل' کے بعد فارسی مصدر 'باختن' سے صیغہ امر 'باز' بطور لاحقۂ فاعلی کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٤١،ء سے "آزاد سماج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : دَلِیل بازِیوں [دَلِیل + با + زِیوں (و مجہول)]
١ - دلیل کا اسم کیفیت، حجت بازی، حجتیں نکالنا۔
"ان کی دلیل بازی سے اس کے علاوہ اور کوئی نتیجہ نہیں نکالا جاسکتا اور یہی بات ہم خود مانتے ہیں۔"      ( ١٩٤١ء، آزاد سماج، ٨٦ )