دشمن دیں

( دُشْمَنِ دِیں )
{ دُش + مَنے + دِیں }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دشمن' کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم 'دیں' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٠٧ء سے "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دیں کے خلاف کام کرنے والا، دین کو خراب کرنے والا، لامذہب، لادین، دہریہ۔
 شہ کہتے تھے اعدا سے دم باز پسیں کیا مارکے لو گے مجھے اے دشمن دیں      ( ١٨٧٩ء، قلق میرٹھی، کلیات، ١٨٤ )