دشنہ

( دَشْنَہ )
{ دَش + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٩ء سے "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَشْنے [دَش + نے]
جمع   : دَشْنے [دَش + نے]
جمع غیر ندائی   : دَشْنوں [دَش + نوں (و مجہول)]
١ - قصابوں کی چھری کی طرح کا اوزار، کٹار، خنجر، فولاد کا تیز دھار آلہ، آبدار فولادی اوزار۔
 دشنہ تیز لیے در پہ کھڑا ہے میرے دھند میں اپنی مجھے چاروں طرف سے گھیرے      ( ١٩٧٧ء، سرکشیدہ، ١٢٢ )