دعوت نامہ

( دَعْوَت نامَہ )
{ دَع + وَت + نا + مَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دعوت' کے ساتھ فارسی سے ماخوذ اسم 'نامہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٦٣ء سے "قاضی جی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَعْوَت نامے [دَع + وَت + نا + مے]
جمع   : دَعْوَت نامے [دَع + وَت + نا + مے]
جمع غیر ندائی   : دَعْوَت ناموں [دَع + وَت + نا + موں (و مجہول)]
١ - کسی تقریب میں بلاوے کا رقعہ، خط یا تحریر۔
"محکمہ تعلقات عامہ پنجاب تمام تقریبات کے لیے دعوت نامے اردو میں طبع کرائے۔"    ( ١٩٨٥ء، مجلس زبان دفتری پنجاب، ١ )
٢ - تقریب کا نظام الاوقات۔
"دعوت نامے کے مطابق ہم ساڑھے آٹھ بجے شب و رنگ ہوٹل پہنچ گئے۔"    ( ١٩٨٤ء، گردِ راہ، ٢١٨ )