دم دباکر

( دُم دَباکَر )
{ دُم + دَبا + کَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دَم' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ فعل متعدی 'دبا' کے بعد سنسکرت ہی سے ماخوذ متعلق فعل لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٥٨ء سے "سحر (نواب علی)، قصائد" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ڈر کر، دب کر، مغلوب ہو کر، چپکے سے۔
"مولوی سعید کو خطرہ ہو گیا کہ اس طرح برسرِ راہے ان کو روک دیا گیا تو دوسرا دم ان کی گرفتاری کا ہوگا، اس لیے دم دبا کر واپس دہلی چلے آئے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٦٢٨ )
  • With the tail between the legs