دوسری شادی

( دُوسْری شادی )
{ دُوس + ری + شا + دی }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دوسری' کے ساتھ فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'شادی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٦ء "اوکھے لوگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دوسرا بیاہ۔
"اماں کے کہنے پر میں نے دوسری شادی کرلی۔"      ( ١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ٢٠٦ )