دولت لازوال

( دَولَتِ لازَوال )
{ دَو (و لین) + لَتے + لا + زَوال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'دولت' کے بعد کسرہ صفت لگا کر عربی زبان میں 'لا' بطور حرف نفی کے ساتھ اسم 'زوال' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٩٠ء سے "کتاب مبین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - کبھی نہ ختم ہونیوالی املاک۔
 ابد تک تجھے اے سراپا کمال مبارک ہو یہ دولتِ لازوال      ( ١٨٩٠ء، کتاب مبین، ١٧ )