دھیمی چال

( دِھیمی چال )
{ دھی + می + چال }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم صفت 'دھیمی' کے ساتھ ہندی سے ماخوذ اسم 'چال' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩١٣ء سے "تمدن ہند" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : دِھیمی چالیں [دھی + می + چا + لیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : دِھیمی چالوں [دھی + می + چا + لوں (و مجہول)]
١ - سست رفتاری، سبک خرامی۔
 چلتی ہے دھیمی چال وہ جیسے کھڑی سی ہو بس ایک جسم میں روانی نہ جاں کی ہو      ( ١٩٨٤ء، قہر عشق، ٢١٧ )