دہشت زدگی

( دَہْشَت زَدَگی )
{ دَہ (فتحہ مجہول) + شَت + زَدَگی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دہشت' کے بعد مصدر 'زدن' سے صیغہ امر 'زد' بطور لاحقۂ فاعلی کے ساتھ 'گی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٥ء سے "گوریلا جننگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تحیر، حیرت، خوفناک۔
"یونانی کمیونسٹوں نے جب جبر اور دہشت زدگی سے کام لیا تو تقریباً پانچ لاکھ لوگ جو ان کی تائید میں تھے مخالف بن گئے۔"      ( ١٩٦٥ء، گوریلا جنگ، ٦٤ )