سان

( سان )
{ سان }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٦٥ء سے "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - وہ گول پتھر جس کو گھما کر اوزاروں پر باڑھ رکھتے ہیں، باڑھ رکھنے کا پتھر، سلی، منساں۔
"کیا دشمنی کی سان پر تیز کی تلواریں کند ہوگئی ہیں۔"      ( ١٩٨٧ء، فکار، کراچی، دسمبر، ٥٢ )
٢ - دھار، باڑھ۔
 برچھی میں دھار ہے نہ سروہی پر سان ہے کیا پھر مجھے خوشی کہ مرا امتحان ہے      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٣٨٨ )
٣ - جنگلی بط کی ایک قسم۔ (نور اللغات)
٤ - ذبیحہ کے وہ اعضا جن سے کباب بناتے ہیں۔ (نور اللغات؛ مہذب اللغات)
٥ - سنسان کی تخفیف، سناٹا۔
"سارے شہر میں سان ہوگیا۔"      ( ١٩٢٩ء، نور اللغات، ١٨٥:٣ )
  • whetstone
  • grindstone;  touchstone.