سامع نواز

( سامِع نَواز )
{ سا + مِع (کسرہ م مجہول) + نَواز }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سامع' کے بعد فارسی مصدر 'نواختن' سے صیغہ امر 'نواز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٦ء سے "اردو گیت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - سامعہ نواز، سننے میں اچھا لگنے والا، کانوں کو بھلا لگنے والا۔
"پہلے قسم کے گیت ترنم اور شیرینی کے باعث سامع نواز ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ٤٣ )