سبحان تعالی

( سُبْحان تعالٰی )
{ سُب + حان + تَعا + لا (ا بشکل ی) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سبحان' کے بعد عربی اسم صفت 'تعالیٰ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٣٣ء سے "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پاک و بزرگ و برتر، مراد: ذات الٰہی، اللہ تعالٰی۔
"اس سبحانہ تعالٰی نے ہم محمدیوں کو عجیب عنایت خاص سے نوازا۔"      ( ١٩٨٨ء، صحیفہ، لاہور، جولائی، ٣٢ )