سب کچھ

( سَب کُچھ )
{ سَب + کُچھ }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سب' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'کچھ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٥٧ء سے "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ہر چیز، کل مال و متاع، پورے کا پورا۔
"اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اس آزمودہ کار نسخے کو استعمال کرنا شروع کر دیا کہ محبت اور جنگ میں سب کچھ جائز ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٥٠٥ )
٢ - [ مجازا ]  کرتا دھرتا۔
"ان دنوں قاضی عیسٰی ہی بلوچستان میں مسلم کے سب کچھ تھے۔"      ( ١٩٧٦ء، نوائے وقت، لاہور، ٢٠ )
  • everything
  • all.