سایہ رحمت

( سایَہ رَحْمَت )
{ سا + یَہ + رَح (فتحہ ر مجہول) + مَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سایہ' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رحمت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٤ء سے "سمندر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - خدا کا سایہ، رحمت الٰہی۔
 سایہ رحمت کی صورت پر تو ذات احد آیۂ صبح ازل، سرمایہ شام ابد      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٢٠ )