سبزۂ خوابیدہ

( سَبْزَۂِ خوابِیدَہ )
{ سَب + زَہ + اے + خا (و معدولہ) + بی + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سبزہ' کے بعد ہمزہ زائد لگا کر کسرہ صفت لگا کر 'خوابیدن' مصدر سے حالیہ تمام 'خوابیدہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٧٠ء سے "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ سبزہ جو پورے طور پر زمین سے نکلا نہ ہو۔
"مست خرام ندیاں. دامن چمن کو چومتی اور سبزہ خوابیدہ کو چھیڑ کے جگانے لگتی ہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ١، ٧٨٥:٢ )