سبک خرامی

( سُبُک خِرامی )
{ سُبُک + خِرا + می }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سبک خرام' کے بعد 'ی' لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٨ء سے "نگار، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تیزرفتاری، تیز روی۔     
"زمانہ کی سبک خرامی اپنا جادو چلاتی رہی۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی، ستمبر، ٥٤ )
٢ - غیرثقیل ہونے کی کیفیت، روانی۔
"غزل مسلسل میں قواضی وردیف کی بندش ایک گراں بار زنجیر ہے جو مثنوی کی سبک خرامی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔"      ( ١٩٨٧ء، نگار، کراچی، اکتوبر، ٦٢ )