سبک خیزی

( سُبُک خیزی )
{ سُبُک + خے + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سبک خیز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٣٢ء سے "کلام بنظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : سُبُک خیزِیاں [سُبُک + خے + زِیاں]
١ - تیزی، پھرتی، چالاکی۔
 یہ نشو و نما کی سبک خیزیاں نسیم و صبا کی دل آویزیاں      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ٣٣٢ )